ایس سی او کا اجلاس: انتظامات مکمل، مختلف ممالک کے وفود اسلام آباد پہنچ گئے

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے 23 ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے مختلف ممالک کے وفود کا اسلام آباد پہنچ گئے۔ روس، چین اور انڈیا سمیت دیگر ممالک کے اعلیٰ سطحی وفود اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کی میزبانی کے حوالے سے اسلام آباد میں بھرپور تیاریاں کی گئی ہیں۔ مختلف شاہرائیں رنگ برنگی روشنیوں سے جگمگا اٹھی ہیں جبکہ غیرملکی وفود کی سکیورٹی کے لیے اسلام آباد میں فُل پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔
وفاقی حکومت نے سکیورٹی انتظامات کو موثر بنانے کے لیے اسلام آباد میں 15 تا 17 اکتوبر تک تین روزہ تعطیل کا اعلان کر رکھا ہے جبکہ اجلاس کے موقع پر شہر میں مختلف شاہراہوں کو بھی عام ٹریفک کے لیے بند رکھا جائے گا۔
23 ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد میں غیرملکی وفود کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک پڑوسی ملک انڈیا، چین اور روس کے وفود اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ کرغزستان اور ایران کے وفود بھی اتوار کو اسلام آباد پہنچے ہیں۔
شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کے لیے روس کا 76 رکنی وفد اسلام آباد پہنچا ہے جبکہ روسی فیڈریشن کے وزیراعظم میخائل مشسٹن کی 14 اکتوبر کو اسلام آباد آمد متوقع ہے۔چین کا 15 رکنی وفد بھی شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچ چکا ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق چینی وزیر اعظم لی کیانگ بھی 14 اکتوبر کو پاکستان پہنچیں گے۔
انڈیا کا چار رکنی وفد بھی اتوار کو پہنچا ہے۔ انڈین وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر کی بھی پیر کو اسلام آباد آمد متوقع ہے۔ اس کے علاہ ایران کا دو رکنی اور کرغزستان کا چار رکنی وفد بھی اسلام آباد پہنچ چکا ہے۔
وزارت خارجہ کے حکام کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے سات نمائندے بھی پاکستان پہنچ چکے ہیں جو اجلاس کی تیاریوں کا جائزہ بھی لیں گے۔وزیراعظم شہباز شریف ایس سی او کے سربراہی اجلاس کے دوران پاکستان آنے والے مختلف ممالک کے وفود کے سربراہان سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسلام آباد میں 15 سے 16 اکتوبر تک ایس سی او کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت کی کونسل آف ہیڈز کے 23 ویں اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف کونسل آف ہیڈز کے چیئرمین کی حیثیت سے اجلاس کی صدارت کریں گے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کے لیے اسلام آباد میں تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ دارالحکومت کو مہمانوں کے استقبال کے لیے رنگ برنگی روشنیوں سے سجا دیا گیا ہے۔وفد کے راستوں میں آنے والی شاہراہوں کی مرمت کر دی گئی ہے جبکہ فٹ پاتھوں اور انڈر پاسز کو بھی سبز برقی قمقموں سے سجایا گیا ہے۔
پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے اجلاس کے انتظامات کا جائزہ لینے شاہراہ دستور کا دورہ بھی کیا ہے۔اُنہوں نے انتظامات پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے سکیورٹی اداروں کو فُل پروف انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر غیرملکی سربراہان، وفود اور مہمانوں کی سکیورٹی کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس حوالے سے اسلام آباد پولییس، سندھ پولیس، ایف سی اور رینجرز سمیت پاکستانی فوج کے دستے تعینات کیے گئے ہیں۔ ایس سی او اجلاس کی مناسبت سے وفاقی حکومت نے فوج سکیورٹی انتظامات کے لیے خصوصی اختیارات دیے ہیں۔
اسلام آباد میں سرچ اور انفارمیشن بیسڈ آپریشنز کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق شنگھائی تعاون کانفرنس کے لیے ٹریفک پولیس اور سپیشل برانچ کے اہلکار بھی فرائض ادا کر رہے ہیں۔