غنی الرحمن
مولانا فضل الرحمن جمعیت علمائے اسلام (ف) کے قائد اور ایک معروف مذہبی و سیاسی شخصیت ہیںاورپاکستان کے دینی اور سیاسی منظرنامے میں ایک نمایاں حیثیت رکھتے ہیں۔ ان کی زندگی کا مقصد دین اسلام کی تبلیغ، مدارس کی تحفظ اور پاکستان میں اسلامی اقدار کے فروغ کے لئے جدوجہد کرنا ہے۔مولانا فضل الرحمن 19 جون 1956 کو ڈیرہ اسماعیل خان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم اپنے والد مولانا مفتی محمود سے حاصل کی، جو ایک معروف دینی سکالر اور سیاستدان تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کا رخ کیا، جہاں انہوں نے اسلامی علوم میں مہارت حاصل کی۔
مولانا فضل الرحمن نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز 1970 کی دہائی میں کیا۔ وہ جمعیت علمائے اسلام کے نوجوان رہنما ءکے طور پر سامنے آئے اور جلد ہی پارٹی کے مرکزی عہدے پر فائز ہوگئے۔ انہوں نے پاکستان کی سیاست میں مذہبی جماعتوں کی اہمیت کو اجاگر کیا اور اپنے سیاسی نظریات کے ذریعے عوامی حمایت حاصل کی۔وہ پاکستان بلکہ ایشیاءاور بین الاقوامی سطح پر ایک قابل اور دور اندیش سیاست دان تصور کئے جاتے ہیں۔
مولانا فضل الرحمن نے دین اسلام کی تبلیغ کے لئے مختلف پلیٹ فارمز کا استعمال کیا۔ انہوں نے مذہبی امور پر کئی کتابیں لکھی ہیں اور اسلامی تعلیمات کو عام کرنے کے لئے سیمینارز اور کانفرنسز کا انعقاد کیا۔ ان کی کوششوں کی بدولت بہت سے نوجوانوں نے دین اسلام کی جانب رجوع کیا۔مولانا فضل الرحمن نے مدارس کی حفاظت کے لئے بھرپور کوششیں کی ہیں۔ ان کے دور میں مدارس کو درپیش چیلنجز جیسے حکومتی پالیسیوں، مالی مسائل اور سماجی دباﺅ کا مقابلہ کرنے کے لئے عملی اقدامات کئے گئے۔ انہوں نے مدارس کے لئے مالی امداد اور حکومتی تعاون حاصل کرنے کے لئے موثر لابنگ کی۔
مولانا فضل الرحمن کی سیاسی حکمت عملی میں اتحاد و اتفاق کی اہمیت ہے۔ انہوں نے مذہبی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کی کوشش کی تاکہ اسلام کی صحیح تشریح کی جا سکے اور سیاسی میدان میں موثر انداز میں مقابلہ کیا جا سکے۔ ان کی قیادت میں جمعیت علمائے اسلام نے متعدد انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور ملکی سیاست میں ایک اہم کردار ادا کیا۔
مولانا فضل الرحمن کی زندگی دین اسلام کی خدمت اور مدارس کے تحفظ کے لئے وقف ہے۔ ان کی سیاسی بصیرت اور دینی جدوجہد نے انہیں ایک ممتاز رہنما بنایا ہے۔ ان کی کوششیں نوجوان نسل کو دینی تعلیمات سے جوڑنے اور اسلامی معاشرت کے قیام میں مددگار ثابت ہوئی ہیں۔
آج مولانا فضل الرحمن کی رہنمائی میں جمعیت علمائے اسلام اسلامی تشخص کی حفاظت کے لئے مسلسل کوشاں ہے، جو کہ پاکستان کی مذہبی سیاست میں ایک اہم سنگ میل ہے۔