اسلام آباد احتجاج میں پولیس نے کے پی حکومت کی مشینری، گاڑیوں اور عملے کو تحویل میں لے لیا

اسلام آباد میں تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج کے دوران استعمال کی گئی خیبرپختونخوا (کے پی) حکومت کی مشینری، ریسکیو کی گاڑیوں اور عملے کے اہلکاروں کو اسلام آباد پولیس نے تحویل میں لے لیا۔

اسلام آباد پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کے پی سے لائی گئی مشینری اور عملے کے ذریعے اسلام آباد پر چڑھائی کی گئی، انہیں مقدمات میں بطور شواہد عدالت میں پیش کریں گے۔

ترجمان کے مطابق تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران رکاوٹیں ہٹانے اور کارکنوں کی مدد کیلئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی جانب سے ساتھ لائی گئی سرکاری مشینری اور ریسکیو کی گاڑیوں اور عملے کے اہلکاروں کو بھی اسلام آباد پولیس نے تحویل میں لے لیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ خیبرپختونخوا کی ریسکیو کی 17 گاڑیاں، 6 ایمبولینسیں، 7 فائر ٹینڈرز، 3 واٹر بوذر اور ایک کرین کو تحویل میں لیا گیا ہے، یہ ریسکیو گاڑیاں اور مشینری مردان، چارسدہ، پشاور، باجوڑ، دیر، سوات اور صوابی سے منگوائی گئی تھیں۔

ذرائع کے مطابق احتجاج کے دوران اسلام آباد سے خیبرپختونخوا کے 64 ریسکیو اہلکار، 24 پولیس اہلکار اور ٹی ایم اے پشاور کے 8 اہلکار بھی گرفتار کیے گئے ہیں۔

خیبرپختوںخو کی ریسکیو کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ایاز کا کہنا ہے ہمارے وکلا کی ٹیم اسلام آباد میں مشینری اور اہلکاروں کی بازیابی کیلئے موجود ہے، کوشش کر رہے ہیں کہ مشینری اور عملے کو واپس لایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اگر صوبے میں کوئی ایمرجنسی ہوگئی تو مشینری اور عملے کی عدم دستیابی کے باعث شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

دوسری جانب ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا سے آئی مشینری اور عملے نے اسلام آباد پر چڑھائی کی، اس حوالے سے قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔

پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ مشینری مقدمات میں شامل ہے، اسے بطور شواہد عدالت میں پیش کریں گے۔