خیبرپختونخوا کی ملائکہ نور، پاکستان میں جوڈو کھیل کے فروغ کی ایک نئی اُمید

غنی الرحمن
پاکستان میں کھیلوں کی دنیا تیزی سے ترقی کر رہی ہے، خاص طور پر خیبرپختونخوا جیسے علاقے جہاں روایتی طور پر کھیلوں میں خواتین کی شرکت محدود رہی ہے۔ تاہم خیبرپختونخوا کی باصلاحیت کھلاڑی ملائیکہ نور نے جوڈو جیسے مشکل کھیل میں اپنی غیر معمولی کامیابیوں سے نہ صرف اپنے علاقےلکی مروت اورخیبرپختونخوابلکہ پورے پاکستانی خواتین کھلاڑیوں کے لیے نئی راہیں کھول دی ہیں۔ ملائیکہ نورجو خیبرپختونخوا کی پہلی نمایاں خاتون جوڈو کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں نے اپنی محنت، لگن اور استقامت سے اس بات کا ثبوت دیا ہے کہ خواتین بھی عالمی سطح پر کھیلوں میں پاکستان کی نمائندگی کر سکتی ہیں۔
ملائیکہ نے حال ہی تاجکستان میں واقع اولمپک ٹریننگ سینٹر میں سبریینا فِلزموزرجو عالمی سطح کی مشہور جوڈو کھلاڑی ہیں کے ساتھ تربیت حاصل کی۔ اس تربیت کے دوران پاکستانی خاتون کھلاڑی ملائیکہ کو عالمی معیار کی تربیت دی گئی، جس کا مقصد جنوبی ایشیائی کھیلوں میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا تھا۔ اس حوالے سےملائکہ نور کا کہنا ہے کہ وہ اپنے کھیل کو مزید بہتر بنانے کے لیے محنت کر رہی ہیں تاکہ آئندہ سال ہونے والے جنوبی ایشیائی کھیلوں میں وہ پاکستانی ٹیم حصہ بن کر بہترین کارکردگی دکھا سکے۔
جنوبی ایشیائی کھیلوں کی تیاریوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ملائکہ نے کہا کہ مجھے اپنی تربیت میں مزید سختی اور محنت کی ضرورت ہے تاکہ میں اگلے سال فروری میں منعقد ہونے والے جنوبی ایشیائی کھیلوں کے لیے بہترین انداز میں تیار ہو سکوں۔ اگر یہ کھیل پاکستان میں ہوتے ہیں، تو ہمیں اپنے گھریلو میدان میں بہتر انداز سےکھیلنے کا موقع ملے گا، جو ہمارے لیے ایک بڑا فائدہ ہو گا۔ مردوں اور خواتین کی ٹیمیں اب ایک ساتھ تربیت کر رہی ہیں، اور یہ قدم ہماری صلاحیتوں کو مزید نکھارنے میں مددگار ثابت ہو رہا ہے۔
ملائکہ نور نے اپنی تربیت اور تجربات کے حوالے سے بتایا کہ جوڈو ایک ایسا کھیل ہے جو نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی مضبوطی بھی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے آسٹریا میں عالمی سطح کی تربیت حاصل کی اور وہاں سے جوڈو کی باریکیاں سیکھ کر پاکستان واپس آئیں۔ ملائکہ کا کہنا ہے کہ جوڈو نے مجھے نہ صرف جسمانی طور پر مضبوط کیا بلکہ مجھے زندگی کی مشکلات کا سامنا کرنے کا حوصلہ بھی دیا۔
ملائکہ نور کی کامیابیوں نے خیبرپختونخوا میں جوڈو کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ پشاور سمیت مختلف شہروں میں جوڈو کلبز کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، جہاں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین کھلاڑی بھی تربیت حاصل کر رہی ہیں۔ خاص طور پر خواتین کھلاڑیوں کے لیے جوڈو ایک نیا میدان بن چکا ہے، جہاں وہ اپنی صلاحیتوں کو منوا رہی ہیں۔ ان کلبز میں ملائکہ نور کی کہانی نے خواتین کو مزید ترغیب دی ہے کہ وہ بھی اس مشکل کھیل میں کامیابی حاصل کر سکتی ہیں۔
یقیأملائکہ کی اس کامیابی کو دیکھتے ہوئے خیبرپختونخوا کی حکومت اور محکمہ کھیل بھی جوڈو کے فروغ میں اہم اقدامات اٹھائیں گے۔صوبے بھر میں جوڈو سمیت دیگر مارشل ارٹس کھیلوں کے مقابلے اور تربیتی سیشن منعقد کریں گے، ٹریننگ سیشن میں کوالیفائڈ کوچز کی نگرانی مقامی کھلاڑیوں کو عالمی معیار کی تربیت حاصل کرنے کا موقع ملےگا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ورلڈجونیئر کیڈیٹ چمپئن شپ میں شاندارپرفارمنس کامظاہرہ کنے والی پاکستانی جوڈوکاز ملائکہ نور نہ صرف جوڈو بلکہ دیگر مارشل ارٹس کی خواتین کھلاڑیوں کے ٹیلنٹ وجزبے کونکھارنے کی اس تحریک کی رہنما ہیں، جو نہ صرف اپنی کارکردگی سے متاثر کر رہی ہیں بلکہ دیگر خواتین کھلاڑیوں کے لیے ایک روشن مثال بھی بن رہی ہیں۔
پاکستان میں جوڈو کھیل کا فروغ ایک نئی جہت اختیار کر رہا ہے۔ خاص طور پر خواتین کے لیے یہ میدان وسیع ہو رہا ہے اور لکی مروت سےتعلق رکھنے والی ملائکہ نور جیسی کھلاڑیوں کی بدولت پاکستان میں اس کھیل کو ایک نئے دور میں داخل ہونے کا موقع مل رہا ہے۔ خیبرپختونخوا کی خواتین کے لیے جوڈو اب نہ صرف ایک کھیل بلکہ ایک خواب بن چکا ہے، جہاں وہ اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکتی ہیں۔
ملائکہ نور کی قابلیت اورٹیلنٹ کی داستان اس بات کی غماز ہے کہ اگر عزم حوصلہ اور مستقل مزاجی ہو، تو کوئی بھی حد عبور کی جا سکتی ہے۔ ان کی محنت اور کامیابیاں پاکستان میں جوڈو کے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں، اور آنے والے جنوبی ایشیائی کھیلوں میں پاکستانی جوڈو ٹیم کی کامیابیاں اس کا ثبوت ہوں گی۔
ورلڈ جونیئرکیڈیٹ چمپئن شپ میں انٹرنیشنل سطح پرخودکومنوانےوالی خیبرپختونخوا کی ملائکہ نور نے پاکستانی جوڈو کھیل میں خواتین کے لیے نئی راہیں کھول دی ہیں۔ ان کی کامیابیاں اور جوڈو کے فروغ کے لیے ان کی کوششیں وٹیلنٹ نہ صرف خیبرپختونخوا بلکہ پورے پاکستان کے لیے قابلِ فخر ہیں۔ اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پاکستان میں جوڈو کا مستقبل تابناک ہے، اور ملائکہ نور جیسی کھلاڑیوں کی محنت اس کھیل کو نئی بلندیوں تک لے جائے گی۔