پیدائشی آرٹسٹ ہوں،داتاکی نگری نے فردوس جمال بنایا،صدر ضیالءالحق نے دلیپ کمارقراردیاتھا،فردوس جمال

پشاور:سینئر اداکار فردوس جمال نے کہا ہے کہ وہ پیدائشی آرٹسٹ ہیں، وہ ماں کی گود میں بھی فنکار تھے لیکن ان کی قدر نہیں کی گئی، اپنے ہی رشتے داروں نے ان کا گھر میں آنانا بند کردیا تھا۔

فردوس جمال حال ہی میں ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے ذاتی زندگی اور مشکلات پر کھل کر بات کی۔اداکار نے کہا کہ اگرچہ ان کی پیدائش پشاور میں ہوئی ،لیکن انہیں شہرت اور نام لاہور نے دیا، انہیں داتا کی نگری نے فردوس جمال بنایا۔ان کے مطابق وہ بہت کم عمر تھے جب ان کے والدین کا انتقال ہوا، جس کے بعد ان کی زندگی میں مشکلات بھی آئیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ انہیں سب سے بڑا دکھ یہ ملا کہ ان کی شادی آرٹسٹ سے نہیں ہوئی، وہ جس طرح کے فرد تھے، اسی طرح کا ساتھی انہیں نہیں ملا۔
اسی بات پر انہوں نے مزید کہا کہ انہیں افسوس نہیں کہ ان کی شادی وہاں کیوں ہوئی بلکہ وہ اپنے دل کا شکوہ کر رہے ہیں کہ کاش انہیںآرٹسٹ ساتھی ملتا۔فردوس جمال نے واضح کیا کہ وہ اپنی شادی اور بچوں سے خوش ہیں اور انہیں سب سے زیادہ خوشی بڑے بیٹے حمزہ جمال کی پیدائش پر ہوئی تھی۔

یہ بھی دیکھیے:  خیبر پختونخواسمیت پاکستان بھر میں ٹیک بال کی بے پناہ مقبولیت اور فیڈریشن کی حکمت عملی

انہوں نے دلیل دی کہ چوں کہ وہ پیدائشی آرٹسٹ تھے اور تاحال آرٹسٹ ہیں جب کہ ماں کی گود میں بھی وہ آرٹسٹ تھے لیکن انہیں شادی کے لیے ویسا شخص نہیں ملا، جیسے وہ خود تھے۔انہوں نے ماضی کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ جب وہ پشاور میں رہتے تھے تو ان کے رشتے داروں نے ان کے گھر آنے پر پابندی لگا دی تھی۔

انہوں نے شکوہ کیا کہ ان کی خالہ نے بھی ان کے گھر آنے پر پابندی لگادی تھی اور ان کی والدہ کو کہا تھا کہ ان کا بیٹا ڈراموں اور فلموں کی باتیں کرتا ہے، وہ ان کے بچوں کو بھی خراب کرے گا، انہیں ہمارے گھرآنے سے روکیں۔اداکار نے پروگرام میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ جب ضیا الحق صدر تھے، تب دلیپ کمار کے اعزاز میں صدر مملکت نے عشائیے کا اہتمام کیا تھا، جہاں ضیا الحق نے انہیں ہاتھ سے پکڑ کر دلیپ کمار سے ملوایا اور انہیں کہا کہ فردوس جمال پاکستان کے دلیپ کمار ہیں۔

پروگرام کے دوران فردوس جمال نے کہا کہ وہ اپنی زندگی سے بہت خوش اور مطمئن ہیں، انہیں محبت اور عزت بھی ملی اور اب وہ 70 سال کے ہوچکے ہیں، اب آگے انہیں اپنی موت نظر آتی ہے