پاکستانی معروف بیوٹیشن، کاروباری شخصیت و سابقہ اداکارہ مسرت مصباح نے رنگ گورا کرنے والی کریموں کے نقصانات پر بات کی ہے۔اداکارہ نے حال ہی میں ڈیجیٹل پلیٹ فارم یوٹیوب پر ایک پوڈ کاسٹ میں انٹرویو دیا ہے۔مسرت مصباح نے انٹرویو کے دوران رنگ گورا کرنے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے واجب میں مسرت مصباح کا کہنا تھا کہ ہر حال میں اللّٰہ کا شکر ادا کرنا چاہیے چاہے اپ کا رنگ گندمی ہے یا پھر وزن زیادہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رنگ گورا کرنے والی کریم محض 5 سے 6 روپے میں بنتی ہیں اور دو سو ڈھائی سو میں بکتی ہیں، بہت بڑے مارجن سے لوگ پیسہ کماتے ہیں مگر یہ کریمیں بہت مضرِ صحت ہیں۔مسرت مصباح نے کہا کہ رنگ گورا کرنے کا مسئلہ خواتین سے زیادہ مردوں نے اٹھایا ہوا ہے، مرد حضرات کہتے ہیں کہ ہمیں گوری لڑکی چاہیے اور سسرالی کہتے ہیں کہ ہمیں چاند سی بہو چاہیے۔
مسرت مصباح نے کہا کہ جب کوئی خاتون وائٹننگ کریم لگاتی ہے تو اس سے اٹھنے والے بخارات بچوں تک بھی پہنچ جاتے ہیں اور ا±نہیں نقصان پہنچاتے ہیں۔ا±ن کا کہنا تھا کہ رنگ گورا کرنے والا مسئلہ ثقافت کے ساتھ جڑا ہوا ہے، ورنہ کچھ ممالک میں لوگ خود کو گندمی رنگ کا بنانے کے لیے دھوپ سینکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ رنگ گورا کرنے کے لیے سب سے جو نقصان دہ مشکل کیمیکل ہے وہ مرکری ہے، دنیا بھر سے اسے ختم کر دیا گیا ہے جبکہ پاکستان میں اسے بہت بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
سابقہ اداکارہ کا کہنا تھا کہ اب یہ کریمیں لڑکے بھی استعمال کرتے ہیں، لڑکیاں بھی سمجھدار ہو گئی ہیں، وہ کہتی ہیں ہم گوری ہیں تو ہمیں لڑکا بھی گورا چاہے۔